ایک افسوسناک فراڈ: سادہ دلی کی قیمت اور ڈیجیٹل دنیا کا دھوکہ
آج کے دور میں جہاں ڈیجیٹل دنیا نے رابطوں کو آسان بنایا ہے
---
واقعے کی تفصیل
ایک قریبی دوست نے گھبراہٹ بھرے لہجے میں بتایا کہ وہ ایک بڑے آن لائن فراڈ کا شکار ہو گئے ہیں۔ ان سے نہ صرف بڑی مالی رقم چھینی گئی بلکہ ذہنی سکون بھی چھن گیا۔
کہانی کچھ یوں ہے کہ ان کے ایک جاننے والے، جو بیرون ملک مقیم تھے، نے اچانک میسنجر پر رابطہ کیا۔ چونکہ دونوں میں پہلے سے تعلق تھا، لہٰذا اعتماد کرنا فطری بات تھی۔
اس شخص نے بتایا کہ:
> "میں نے آپ کو £3872 (تقریباً 14 لاکھ 50 ہزار روپے) بھیجے ہیں۔ آپ یہ رقم اپنے اکاؤنٹ میں رکھ لیں اور دو ماہ بعد جب میں پاکستان آؤں گا تو آپ مجھے واپس دے دینا۔"
کچھ ہی دیر بعد ایک جعلی رسید موصول ہوئی اور ساتھ ہی ایک "ویسٹرن یونین" نمائندہ بن کر کال آئی۔ اُس نے قانونی کارروائی کا ڈر دلا کر ذاتی معلومات مانگیں۔ پھر مزید کالز آئیں اور دباؤ بڑھا دیا گیا کہ یہ رقم فوراً واپس کرو ورنہ قانونی نتائج بھگتنا ہوں گے۔
سادہ دل دوست نے یقین کرتے ہوئے اپنی جمع پونجی اور ادھار لے کر 11 لاکھ روپے سے زائد رقم ان کے بتائے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کر دی۔ لیکن جیسے ہی رقم گئی، تمام رابطے بند کر دیے گئے۔
---
اصل حقیقت
بعد ازاں جب انہوں نے براہِ راست ویڈیو کال کے ذریعے اصل شخص سے رابطہ کیا تو پتہ چلا کہ:
اُس کا میسنجر ہیک ہو چکا ہے۔
اُس نے نہ کوئی پیغام بھیجا، نہ کوئی رقم بھیجی۔
یہ سب ایک منظم فراڈ تھا۔
لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی تھی، اور 14 لاکھ روپے کا نقصان ہو چکا تھا۔
---
سبق اور احتیاط
ڈیجیٹل دور میں:
اعتماد سے زیادہ تصدیق ضروری ہے۔
سوشل میڈیا پر آنے والے میسجز اور کالز پر اندھا اعتماد نہ کریں۔
کسی بھی مالی معاملے میں ذاتی ملاقات، ویڈیو کال اور قانونی مشورہ لازمی ہے۔
اگر واقعی کسی جاننے والے کو مدد کی ضرورت ہو تو پہلے ذاتی طور پر تصدیق کریں۔
یاد رکھیں: فراڈیے صرف پیسے نہیں لوٹتے بلکہ اعتماد، سکون اور عزت بھی چھین لیتے ہیں۔
---
مشہور Keywords:
Online fraud in Pakistan
Social media scams
Messenger account hacked
Digital fraud cases
Beware of online scams
Financial fraud awareness
Scam prevention tips add
Comments